Updated: December 04, 2025, 12:07 PM IST
| Kolkata
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے زیر قیادت مرکزی حکومت کی طرف سے منظور شدہ وقف ترمیمی ایکٹ پر سخت تنقید کی اور اقلیتی برادریوں کو یقین دلایا کہ ریاستی حکومت کسی کو بھی اپنی جائیداد یا مذہبی مقامات پر قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
ممتا بنرجی ۔ تصویر:آئی این این
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے زیر قیادت مرکزی حکومت کی طرف سے منظور شدہ وقف ترمیمی ایکٹ پر سخت تنقید کی اور اقلیتی برادریوں کو یقین دلایا کہ ریاستی حکومت کسی کو بھی اپنی جائیداد یا مذہبی مقامات پر قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
بنرجی نے گاجول میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی جانب سے حال ہی میں ایک مرکزی پورٹل پر وقف جائیدادوں کا رجسٹریشن شروع کرنے کے بعد الجھن پیدا ہوگئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ترمیمی ایکٹ میں وقف بورڈ کی جائیداد کو وقف اراضی قرار دینے کے خصوصی اتھاریٹی کو ہٹا دیا گیا ہے اور ضلع مجسٹریٹ یا مساوی عہدیداروں کو حتمی اختیار دیا گیا ہے۔ ریاستی اسمبلی نے اس قانون کے خلاف قرارداد منظور کی تھی اور حکومت نے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ بنرجی نے کہا کہ ریاست نے یہ قانون نہیں بنایا اور لوگوں سے غلط معلومات پر دھیان نہ دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے وقف ایکٹ نہیں بنایا۔ بی جے پی حکومت نے بنایا ہے۔ جب تک ہم یہاں ہیں، کسی کو بھی کسی کی زمین یا کسی مذہبی مقام کی جگہ کو چھونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:سلمان خان کی ’’بیٹل آف گلوان‘‘، یش کی ’’ٹاکسک‘‘ اور اجے دیوگن کی ’’دھمال ۴‘‘ سے ٹکرا سکتی ہے
وزیر اعلیٰ نے ووٹرفہرست کی جاری خصوصی جامع نظر ثانی(ایس آئی آر) پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ فارم جمع نہ کرانے پر نام ہٹائے جا سکتے ہیں، لہٰذا نقل مکانی کرنے والےمزدوروں سمیت تمام باشندوں سے بروقت اپنے فارم بھرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ عمل جلد بازی میں شروع کیا گیا تھا۔ انھوں نے وزیر داخلہ امیت شاہ پر سیاسی مقاصد سے اسے آگے بڑھانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا کہ ریاست کسی بھی قسم کے امتیاز کی اجازت نہیں دے گی۔
یہ بھی پڑھئے:شملہ کی سنجولی مسجد کو شہید کرنے کی سازش ناکام
ممتا بنرجی نے کہاکہ ’’کوئی بھی ڈیٹینشن کیمپ نہیں جائے گا اور کسی کا نام نہیں ہٹایا جائے گا۔ ڈرو مت۔‘‘ بنرجی نے مرکز پر اپنا حملہ جاری رکھتے ہوئے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت نے مغربی بنگال کے تقریباً ۸۷ء۱؍لاکھ کروڑ روپے روک رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کا واحد ضروری ٹیکس، جی ایس ٹی پوری طرح سے مرکز جمع کر رہا ہے اور سگریٹ ٹیکس کا حصہ بھی اب کم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کا طریقہ جمہوری اصولوں کی پاسداری کیے بغیر سب کچھ اپنے قبضے میں لینے کی کوشش جیسا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ’’اگر آپ ایمرجنسی جیسی کوئی چیز لگانے کی کوشش کریں گے، تو لوگ آپ کو معاف نہیں کریں گے۔ آپ آج دہلی میں اقتدار میں ہو سکتے ہیں، لیکن ہمیشہ کے لیے نہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وہ اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کے ساتھ ووٹ مانگنے نہیں آئی ہیں بلکہ لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونے اور ان کے خدشات کو دور کرنے آئی ہیں۔ انہوں نے مختلف عوامی فلاحی اسکیموں کے فوائد پر زور دیا اور کہا کہ لکشمی بھنڈار جیسے پروگرام جاری رہیں گے۔